vry nice![]()
محبّت تو شدّت کے بغیر ممکن نہیں" میرے مُنھ سے نکل جاتا یے۔
"نہیں، محبّت شدّت کی نفی یے" وہ پہلی بار مُڑ کر میری طرف دیکھتی یے۔ مُسکراتی یے۔ وہی رنگ پچکاری۔ فرحت سے بھری ایک پُھوار سی اُڑتی یے۔ پورٹریٹ کی ساری تلخی دُھل جاتی یے۔
"تم شدّت کو بُرا جانتی یو کیا؟" میں پُوچھتا ہُوں۔
"شدّت خود پرستی کا ایک رُوپ یے۔ میں اسے بُرا نہیں جانتی۔ بس... مجھے گوارا نہیں۔"
"تم محبّت کو کیا سمجھتی یو؟" میں پُوچھتا ہُوں۔
وہ میری طرف مُنھ موڑ کر بیٹھ جاتی یے۔ سوچ میں پڑ جاتی ہے۔ کہتی ہے "محبّت ایک پُرسکون کیفیت یے۔ وجدان ہے۔ نہیں" وہ زیرلب گویا خود سے کہتی یے "بتائی نہیں جا سکتی۔ صرف بیتی جا سکتی یے۔"
(اقتباس: مُمتاز مفتی کی کتاب "سمے کا بندھن " کے افسانے "عینی اور عفریت" سے)
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bohat umda![]()
bilkul sahi![]()
kho0o0b..
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)
nyc 1.....
bht khoob
Zindagi tu apnay he qadmun pe chalti hay Faraz
Auron k Sahary tu Janazy utha kartay hain