Khobsorat iqtibaas
رفاقت کی تمنا سرشت آدم ہے۔ انسان کو ہر مقام پر رفیق کی ضرورت ہے۔
جنت بھی انسان کو تسکین نہیں دے سکتی، اگر اس میں کوئی ساتھی نہ ہو، کوئی اور انسان نہ ہو، کوئی ہمراز نہ ہو، کوئی سننے والا نہ ہو، کوئی سنانے والا نہ ہو، آسمانوں پر بھی انسان کو انسان کی تمنا رہی اور زمین پر بھی انسان کو انسان کی طلب سے مفر ممکن نہیں۔
تنہائی صرف اسی کو زیب دیتی ہے جو"لا شریک" ہے، جو ماں باپ اور اولاد سے بےنیاز ہے۔لامکاں میں رہنے والا تنہا رہ سکتا ہے، لیکن زمین پر رہنے والا تہنا نہیں رہ سکتا۔ یہ انسان کی ضرورت بھی ہے اور اس کی فطرت بھی۔
انسان کسی مقام پر تنہا نہیں رہ سکتا۔ قبل از پیدائش اور بعد از مرگ کے حالات تو اللہ ہی جانتا ہے لیکن زندگی میں انسان پر کوئی دور نہیں آتا جب وہ تنہا ہو، نہ جنازہ تنہا نہ شادی تنہا۔
رات کے گہرے سناٹے میں اپنی کرسی پر اکیلا بیٹھا ہو انسان بھی اکیلا نہیں ہوتا۔
اسے ماضی کی صدائیں آتی ہیں۔
اس کے ساتھ وہ نظارے بھی ہوتے ہیں جو اس کے سامنے نہیں ہوتے۔
یادوں کے گلاب کھلتے ہیں۔
جلتی، بجھتی آنکھوں کے طلسمات وا ہوتے ہیں۔
حسین پیکروں کے خطوط ابھرتے ہیں، ڈوبتےہیں۔
گزرے ایام پھر سے رخصت ہونا شروع ہوتے ہیں۔
خشک شاخیں زخموں کی طرح پھر سے ہری ہوتی ہیں اور اسی سناٹے میں آوازیں شروع ہوتی ہیں۔ اور یوں تنہائی میں تنہائی ممکن نہیں ہوتی۔
دل، دریا، سمندر۔۔ حضرت واصف علی واصف رحمتہ الله علیہ
Last edited by Hidden words; 04-08-2012 at 08:24 PM.
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
Khobsorat iqtibaas
umda![]()
kho0o0b..
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)
Thanxxx![]()
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bohat Aala sharing
Ya Rubb, forgive us for remembering
You when we need Your Protection and forgetting
you when we are in a state of contentment.
umda....
Yahi Dastoor-E-ulfat Hai,Nammi Ankhon,
Mein Le Kar Bhi,
Sabhi Se Kehna Parta Hai,K Mera Haal,
Behter Hai...!!