umda
عروس وطن کے رخ پہ غازہ
لہو کا ھے
مدتیں ھو گئیں کچھ لکھا نہیں ، آنکھیں جو دکھاتی ھیں ذھن اسےماننے سے انکاری ھے، شاید یہ فضاؤں میں پھیلے ھوئے اس نادیدہ زھر کا اثر ھے جو ھم سب کو اپنی لپٹ میں لے رھا ھے، مروت، پیار، وفا، ایثار ، دوستی، ھمدردی اور احساس نے اپنے پرانے لبادے اتار کر نۓ چولے پہن لۓ ھیں،نفسا نفسی کی ایک ایسی ھوا چلی ھے، جس نے ھم سے ھماری شناخت بھی چھین لی ھے، بے چہرگی نے بے بسی کو اور بڑھا دیا ھے، تیرگي ھے کہ امڈی چلی آرھی ھے، میرے سارے حوالے ایک ایک کر کے ھاتھ سے چھوٹے جا رھے ھیں بے سمتی کا سفر رکنے کانام نہیں لے رھا، سوچیں شاید برف بن گئ ھیں ، اور الفاظ ھیں کہ دھواں بن کے فضاؤں میں تحلیل ھو گئے ھیں، سو اس دھند اور یخ بستگی میں کوئ لکھے بھی تو کیا،
تیرگی نگل رھی ھے
میری زمین کےسبھی حوالے
منا کے لاؤ وہ سارے جگنو
جو روشنی کے امین تھے لوگو
شاھین کاظمی
Last edited by Hidden words; 04-08-2012 at 09:56 PM.
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
umda
ala......
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)
ahan nice![]()