buhat khub
خوشبوؤں* کی بارش تھی، چاندنی کا پہرہ تھا
میں بھی اُس شبستاں* میں ایک رات ٹھہرا تھا
تو مری مسیحائی، جان! کس طرح* کرتا
تیری جھیل آنکھوں *سے میرا زخم گہرا تھا
میں* نے اس زمانے میں* تیرے گیت گائے ہیں
تیرا نام لینا بھی جب گناہ ٹھہرا تھا
اس گھڑی نبھایا تھا اس نے وصل کا وعدہ
جب تمام رستوں* پر چاندنی کا پہرہ تھا
رنگ یاد ہے اس کا شام کے دھندلکے میں
آنسووں* سے میں* تر چہرہ کس قدر سنہرا تھا
Merey jaisi aankhon walay jab Sahil per aatay hain
lehrain shor machati hain, lo aaj samandar doob gaya
wah bohat khoob
bht Khoob
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!