wah
شاخِ زیتون پر
کم سخن فاختاوں کے اتنے بسیرے اجاڑے گئے
اور ہوا چپ رھی۔۔۔
زرد پرچم اڑاتا ہوا لشکرِ بے اماں
گل زمینوں کو پامال کرتا رھا
اور ھوا چپ رھی۔۔
آرزو مند آنکھیں، بشارت طلب دل
دعاوں کو اٹھے ہاتھ
سب بے ثمر رہ گئے
اور ھوا چپ رھی۔۔
اور تب
جس کے قہر میں موسموں کے عذاب
ان زمینوں+پہ بھیجے گئے
اور منادی کرادی گئی
جب کبھی رنگ کی اور خوشبو کی ، آواز کی
اور خوابوں کی توہین کی جائے گی
یہ عذاب ان زمینوں پہ آتے رھیں گے
از افتخاز عارف
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
wah
Very Nice Thanks for Sharing
ιf υ lιкєd муωσяк ιиcяєαѕє му яєpυ αtlєαѕt