صحیح بخاری
صفۃ الصلوٰۃ
( اذان کا بیان ( نماز کے مسائل ) )
باب : سلام پھیرنے کا بیان
حدیث نمبر : 837
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا إبراهيم بن سعد، حدثنا الزهري، عن هند بنت الحارث، أن أم سلمة ـ رضى الله عنها ـ قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سلم قام النساء حين يقضي تسليمه، ومكث يسيرا قبل أن يقوم. قال ابن شهاب فأرى ـ والله أعلم ـ أن مكثه لكى ينفذ النساء قبل أن يدركهن من انصرف من القوم.
ہم سے موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابرہیم بن سعد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن شہاب زہری نے ہند بن ت حارث سے حدیث بیان کی کہ ( ام المومنین حضرت ) ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ( نماز سے ) سلام پھیرتے تو سلام کے ختم ہوتے ہی عورتیں کھڑی ہو جاتیں ( باہر آنے کے لیے ) اور آپ کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے تھے ۔ ابن شہاب رحمہ اللہ نے کہا میں سمجھتا ہوں اور پورا علم تو اللہ ہی کو ہے آپ اس لیے ٹھہر جاتے تھے کہ عورتیں جلدی چلی جائیں اور مرد نماز سے فارغ ہو کر ان کو نہ پائیں ۔