nice![]()
روح کا معاملہ بڑا نازک ہوتا ہے۔ اس کے تقاضے بھی مختلف ہوتے ہیں۔ جسم ٹھوس ہے اس لیے مادیت کی طرف کشش پاتاہے اور روح حقائق کی طرف متوجہ ہوتی ہے یا یوں کہہ لو جیسے جیسے انسان جسم کی آرائش میں زیادہ مشغول رہتا ہے اس ک روح دبتی جاتی ہے کیونکہ باہر کی آلائش'بناوٹ' منافقت انسان کی روح کو دبا دیتی ہے اور جیسے ہی انسان سچائی سے خلوص سے کوئی نیک کام کرتا ہے تو روح سر شار ہو جاتی ہے اور ہ جسم میں یوں پھڑ پھڑاتی ہے جیسے ہوا میں پتے۔۔۔۔اور درخت کی خوشی کا راز پتوں کے پھڑپھڑانے میں ہی ہے۔ اسی طرح جب روح خوش ہوتی ہے تو جسم ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔۔۔۔جتنا زیادہ انسان اپنے جسم ک نفی کرتا ہے روح اتنی ہی زیادہ طاقتور ہوتی جاتی ہے۔
از
قیصرہ حیات' ذات کا سفر صفحہ:129
Last edited by Hidden words; 04-08-2012 at 08:44 PM.
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
nice![]()