bohat umda shayri...
nice sharing![]()
اَشک دَر اَشک ، دُہائی کا ثمر دیتے ہیں
اُن کے آثار ، جدائی کی خبر دیتے ہیں
غالباً یہ مرے چپ رہنے کا خمیازہ ہے
تجھ کو آواز مرے شام و سحر دیتے ہیں
مسکرا کر مجھے دے دیتے ہیں وہ اِذنِ فرار
پر مری ذات کو اندر سے جکڑ دیتے ہیں
چند اِحباب ، مسیحائی کا وعدہ کر کے
زخم کو کھود کے ، بارود سا بھر دیتے ہیں
ایک گمنام اُداسی نے مجھے گھیر لیا
خشک پلکوں سے وہ آج اِذنِ سفر دیتے ہیں
لفظ مردہ ہیں ، لغت کوئی اُٹھا کر دیکھو
صرف جذبات ہی لفظوں کو اَثر دیتے ہیں
وادیٔ حسن کے نقاش ، شریر اِتنے ہیں
چشمِ گمراہ کو بھی راہ گزر دیتے ہیں
آپ کیا دیتے ہیں اِس حسن کی رَعنائی کو
جس کے ’’دیدار‘‘ کو ہم خونِ جگر دیتے ہیں
ساقیئ مستِ اَلست اپنی پہ آ جائیں تو
اِک نظر دیکھ کے ’’میخانے‘‘ کو بھر دیتے ہیں
چشمِ مرشد ہی نہیں چشمۂ فیضانِ بشر
قیس کچھ دستِ حنائی بھی نظر دیتے ہیں
Merey jaisi aankhon walay jab Sahil per aatay hain
lehrain shor machati hain, lo aaj samandar doob gaya
bohat umda shayri...
nice sharing![]()
Rrally out class![]()
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
Very Nice Thanks For Sharing
ιf υ lιкєd муωσяк ιиcяєαѕє му яєpυ αtlєαѕt