کیوں مملَکت ِ عشق سے بے دخل کِیا تھا؟
اب مسند ِ غم سے تو اُترنے کا نہیں مَیں
ہر شکل ہے مجھ میں' مِری صورت کے علاوہ
اب اس سے زیادہ تو نکھرنے کا نہیں مَیں
کیوں مملکتِ عشق سے بے دخل کیا تھا
اب مسندِ غم سے تو اترنے کا نہیں میں
mera siggy koun uraa le gaya....
سیپی میں دِل کی تم جو اگر ٹھیرتے کبھی
ہم تیشۂ خیال سے گوہر تراشتے
mera siggy koun uraa le gaya....