کھیل دونوں کا چلے، تین کا دانہ نہ پڑے
سیڑھیاں آتی رہیں، سانپ کا خانہ نہ پڑے
۔
دیکھ معمار! پرندے بھی رہیں، گھر بھی بنے
نقشہ ایسا ہو کوئی پیڑ گرانا نہ پڑے
۔
اس تعلق سے نکلنے کا کوئی راستہ دے
اس پہاڑی پہ بھی بارود لگانا نہ پڑے
۔
نم کی ترسیل سے آنکھوں کی حرارت کم ہو
سرد خانوں میں کوئی خواب پرانا نہ پڑے
۔
ربط کی خیر ہے بس تیری انا بچ جائے
اس طرح جا کہ تجھے لوٹ کے آنا نہ پڑے
۔
ہجر ایسا ہو کہ چہرے پہ نظر آ جائے
زخم ایسا ہو کہ دِکھ جائے، دِکھانا نہ پڑے
awesome. !
mera siggy koun uraa le gaya....
Umdah
tfs
عمدہ انتخاب ماسٹر جی