m34.jpg
ﷺ
تیرا کہنا مان لیں گے اے دلِ دیوانہ ہم
چوم لیں روضۂ سرکار بے تابانہ ہم
ایک دن ہو جائیں گے شمعِ رسالت پر نثار
اِس لگن میں جی رہے ہیں صورتِ پروانہ ہم
یہ حقیقت ہے ابھی اس آستاں سے دور ہیں
اس حقیقت کو بنا دیں گے ابھی افسانہ ہم
ساقیء کوثر کا جاں پرور اشارا چاہئے
پھر چھلکنے ہی نہ دیں گے عمر کا پیمانہ ہم
جس کے اک جھونکے سے کھِل اٹھتا ہے گلزارِ حیات
چاہتے ہیں وہ ہوائے کوچۂ جانانہ ہم
ان کے در پر مر کے ملتی ہے حیاتِ جاوداں
موت کے ہاتھوں سے لیں گے زیست کا پروانہ ہم
آپ کا غم حاصلِ عمرِ گریزاں ہے ایاز !
ان کے در پر پیش کر دیں گے یہی نذرانہ ہم
٭٭٭