m2.jpg
ﷺ
نعت
تو آسمان خلق کا ماہِ تمام ہے
تیرا وجود مطلع صبح دوام ہے
تیری مئے طہور کا ہر جرعہ صفا
آب زلال و چشمہ زمزم کا جام ہے
ہے آبروئے دل زدگاں تیرا شہر پاک
یعنی پناہ گاہ خواص و عوام ہے
یہ سر زمیں جو چرخ زبرجد سے کم نہیں
وجہ صد انبساط و نشاط اَنام ہے
یہ شہر جس میں کیف و سرور نظر ملے
آرام گاہ خسرو عالی مقام ہے
یہ شہر دلکش و نظر افروز و جاں فزا
ہر ذرہ جس کا پارہ سنگ رخام ہے
یہ شہر جس میں ہے متنفس مشام جاں
یہ شہر جو کہ روضہ دار السلام ہے
یہ خاک عطر بیز، یہی فرش زر فشاں
ہر نقش جس کا نقشہ ماہ تمام ہے
رتبے میں کیوں نہ لعل و گہر سے بلند ہو
یہ خاک ہمسر فلک نیل فام ہے
ہوتی ہے اُس پہ بارش انوار صبح و شام
جس کا مدینہ نبویؐ میں قیام ہے
خالد یہاں کوئی عربی ہو کہ اعجمی
سب پر مرے حضورؐ کا فیضان عام ہے