a32.jpg
حمد ربِ کائنات
میرا اللہ تعالیٰ تو ہے رحمان بہت
مجھ گنہگار کی بخشش کا ہے امکان بہت
ہے رحیم اور بھی اک نام مرے مالک کا
کر رہا ہوں میں اسی نام کی گردان بہت
ڈوبتے ڈوبتے ایمان مرا تیر گیا؟
میں نے دل سے جو پڑھی سورۂ رحمان بہت
ورد آیات کریمہ کا اثر کیا کہئے
ہوتی رہتی ہیں مری مشکلیں آسان بہت
جس نے یونسؑ کو بچایا شکم ماہی میں
ہے بہر حال وہی میرا نگہبان بہت
دونوں عالم کے سمجھنے کو یہی کافی ہے
ہے ہمارے لئے اللہ کا عرفان بہت
سچ تو یہ ہے، کہ ہے سائنس اسی کا صدقہ
ہر مسلمان سمجھ کر پڑھے قرآن بہت
ہر گھڑی کلمۂ توحید پڑھا کرتا ہوں
ہے اسی نور میں کھو جانے کا ارمان بہت
تر ہیں رخسار اگر اشک پشیمانی سے
ہے گنہگار کی بخشش کا یہ سامان بہت
مشرکین لاکھ لگاتے رہیں بہتان مگر
میرا مالک مرا مولا تو ہے سبحان بہت
ہے خداوند تعالیٰ کا کرم لامحدود
حمد کہنے کے لئے ملتے ہیں عنوان بہت
اس کی روزی میں بڑی برکتیں دیکھیں ہم نے
جس کے گھر آتے ہیں اللہ کے مہمان بہت
ہم نے خود رکھ دیا دشوار بنا کے ورنہ
ہے مرا مذہب اسلام تو آسان بہت
دے رہا ہے وہ بلا کسب ہی روزی کیفیؔ
مجھ پہ رزاق دو عالم کا ہے احسان بہت