a59.jpg
دوہا حمد
عاجز ہنگن گھاٹی (ہنگن گھاٹ)
عزت اس کے ہاتھ ہے ذلت اس کے ہاتھ
گمنامی بھی بخشے وہ شہرت اس کے ہاتھ
بالکل سچی بات ہے اپنی کیا اوقات
کٹھ پتلی کے جیسے ہم فطرت اس کے ہاتھ
ہست و بود کا راز کیا اپنی ہستی خاک
بے شک مرنے جینے کی حرکت اس کے ہاتھ
افراتفری سب کے گھر الجھن سب کے پاس
چاہت ہم کو چین کی راحت اس کے ہاتھ
تخلیق اس کا کل جہاں واحد اس کی ذات
لفظ کن کے راز کی حکمت اس کے ہاتھ
بے شک وہ مختار ہے سب کا پالن ہار
عاجزؔ تو بھی مانگ لے رحمت اس کے ہاتھ
Subhan Allah
Bohat umdah
Jazak Allah
Bohat umdah zabrdast sharing
Jazak Allah khair
mera siggy koun uraa le gaya....