a83.jpg
یا رب نبیؐ کے باغ کی قربت نصیب ہو
مجھ کو میری حیات میں جنت نصیب ہو
نار سقر سے مجھ کو برأت نصیب ہو
سرکار دو جہاں کی محبت نصیب ہو
میدانِ حشر میں جو مرے کام آ سکے
محبوب دو جہاں کی وہ چاہت نصیب ہو
غم ہائے روزگار سے تنگ آ چکا ہوں میں
شہر نبیؐ میں مجھ کو سکونت نصیب ہو
میں بھی شفیع حشر کا ادنیٰ غلام ہوں
محشر کے روز مجھ کو شفاعت نصیب ہو
اچھے برے کی کچھ تو میں تمیز کر سکوں
روشن دماغ، چشم بصیرت نصیب ہو
جو سرزمین طیبہ پہ پہنچا سکے ہمیں
یا رب ہمیں وہ قوت و ہمت نصیب ہو
بس اتنی التجا ہے مری تجھ سے اے خدا
دیدارِ مصطفی کی اجازت نصیب ہو
کوئی قمرؔ رئیس کو کاذب نہ کہہ سکے
بوبکرؓ کی اسے بھی صداقت نصیب ہو