a134.jpg
بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے
سخن زباں کیلئے اور زباں دہاں کیلئے
وہ شاہ جس کا عدو جیتے جی جہنم میں
عداوت اس کی عذاب الیم جاں کیلئے
وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام
محبت اس کی حصار حصیں اماں کیلئے
گھر اس کا مورد قرآن و مہبط جبریل
در اس کا کعبہ مقصود انس و جاں کیلئے
سپہر گرم طواف اس کی بارگاہ کے گرد
زمین سر بسجود اس کے آستاں کیلئے
مدینہ مرجع و ماوائے اہل مکہ ہوا
مکین سے رتبہ یہ حاصل ہوا مکاں کیلئے
اسی شرف کے طلبگار تھے کلیم و مسیح
نوید امت پیغمبر زماں کیلئے
شفیع خلق سراسر خدا کی رحمت ہے
بشارت امت عاصی و ناتواں کیلئے
شفاعت نبیﷺ ہے وہ برق عصیاں سوز
کہ حکم خس ہے جہاں کفر دو جہاں کیلئے
خدا کی ذات کریم اور نبیﷺ کا خلق عظیم
گنہ کریں تو کریں رخصت انس و جاں کیلئے
حریف نعت پیمبر نہیں سخن حالی
کہاں سے لایئے اعجاز اس بیاں کیلئے