عذاب دید میں+آنکھیں لہو لہو کر کے
میں شرمسار ہوا تیری جستجو کر کے
سنا ہے شہر میں زخمی دلوں کا میلہ ہے
چلیں گے ہم بھی مگر پیرہن رفو کر کے
یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج پھر مانگا
ابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخرو کر کے
اجاڑ رت کو گلابی بنائے رکھتی ہے
ہماری آنکھ تری دید سے وضو کر کے
کوئی تو حبس ہوا سے یہ پوچھتا محسن
ملا ہے کیا اسے کلیوں کو بے نمو کر کے
***
wahhhh bht khoobsurat aap ka zhoq e shariy bht umda hai keep sharing &keep visiting
mera siggy koun uraa le gaya....