وہ عہد تم نے توڑ دیا جس پہ بیشمار
پچھلے پہر کے ڈوبتے تارے گواہ تھے
اب جو بھی کہہ رہے ہو بجا ہے درست ہے
ہم کج خیال و کج سخن و کج نگاہ تھے
با وصفِ احتیاط و بہ ایں تجرباتِ دہر
محسوس ہو رہا ہے کہ گم کردہ راہ تھے
لیکن ہے دل کو صبر ، کھلا ہے یہ جب سے راز
تم باعثِ گناہ نہیں تھے گناہ تھے