ضائع کرتے تھے ملاقاتوں کو
ہم سمجھتے ہی نہ تھے باتوں کو
ان کو عادت ہے میری آنکھوں کی
کون سمجھائے گا برساتوں کو
کتنے معصوم ہے وہ لوگ کہ جو
کچھ سمجھتے ہی نہیں راتوں کو
وہ مجھے دام میں لینے کے لیے
کام میں لایا مداراتوں کو
ہم کہاں مانتے ہیں ذاتوں کو
پاس رکھو سبھی ساداتوں کو
آستینوں پہ توجہ دے کر
تاڑ لیتا ہوں کئی گھاتوں کو
***
wahhhh bht khoob jazak Allah khair
mera siggy koun uraa le gaya....