قہر سے دیکھ نہ ہر آن مجھے
آنکھ رکھتا ہے تو پہچان مجھے
یک بیک آ کے دکھا دو جھمکی
کیوں پھراتے ہو پریشان مجھے
ایک سے ایک نئ منزل میں
لیے پھرتا ہے ترا دھیان مجھے
سُن کے آوازۂ گل کچھ نہ سنا
بس اسی دن سے ہوۓ کان مجھے
جی ٹھکانے نہیں جب سے ناصر
شہر لگتا ہے بیابان مجھے
wah bro its mind blowing...
haseen intikhab hai mashallah
khush rahein![]()
mera siggy koun uraa le gaya....