جاوید چودھری ،کتاب: گئے دنوں کے سورج ، سے اقتباس
ممتاز مفتی سے انٹرویو کے دوران پوچھا گیا ایک سوال
سوال: "یہ الله کیا ہے ؟"
جواب: " الله الله ہے- لیکن ہے بلکل بچہ-
آپ کفر کریں شرک کریں، زنا کریں جو جی چاہے کریں ، جب تھک جائیں تو سر پر ٹوپی رکھ کر آنکھوں میں دو آنسو سجا کر اس کے پاس چلے جائیں وہ فورا خوش ہو جائے گا، وہ فورا مان جائے گا-
میرا اور الله کا تعلق بڑا پرانا ہے-
پہلے میں اسے مولوی کی آنکھ سے دیکھتا تھا، لہٰذا اس سے ڈرتا تھا ، مجھے لگتا تھا الله ایک بھٹیارن ہے جس نے دوزخ کے نام پر بہت بڑی بھٹی جلا رکھی ہے، بھٹی پر دانے بھن رہے ہیں-
لوگ بھٹی کے قریب آتے ہیں اور الله انھیں پکڑ پکڑ کر بھٹی میں جھونک دیتا ہے-
پھر میں نے الله کو شہاب کی آنکھ سے دیکھا تو وہ فورا صوفے پر میرے قریب آ کے بیٹھ گیا، اب تک بیٹھا ہے-
میں روز اس سے باتیں کرتا ہوں، وہ مجھے جواب دیتا ہے-
ہم گھنٹوں گپیں لگاتے ہیں-
جوک شیر کرتے ہیں-
ہنستے ہنساتے ہیں-
میں تھک جاتا ہوں تو اٹھ کر سونے چلا جاتا ہوں، لیکن الله اسی طرح صوفے پر بیٹھا رہتا ہے-
الله میرے ساتھ اس حد تک رہا ہے کہ میں اب اس سے تنگ آگیا ہوں، رج گیا ہوں-
میں نے بھٹیارن الله اور دوست الله دونوں کو بڑے قریب سے دیکھا لیکن مجھے سمجھ دونوں کی نہیں آئی-
اس کے غصے اور اس کی رحمت کی کوئی وجہ نہیں ہوتی-
معمولی معمولی سی بات پر شاتم کو قتل کر دے تو جنتی، دانشور گستاخی کو اختلاف رائے سمجھ کر فراخ دلی کا مظاہرہ کرے تو وہ بھی جنتی-
لو یہ کیا بات ہوئی، پوچھوں گا میں اس سے-
وہ بہت عجیب ہے-
بلکل عورت کی طرح ، میں جب اسے نہیں مانتا تھا تو سارا سارا دن اس کے خلاف تقریریں کرتا تھا- لوگوں کو اس کے خلاف اکساتا تھا-
وہ مجھ پر بڑا مہربان تھا-
سارا سارا دن میرے پیچھے پھرتا رہتا تھا-
مجھے اپنی اداؤں سے لبھاتا ، اپنے حسن ، خوبصورتی اور اخلاق سے قائل کرنے کی کوشش کرتا تھا-
لیکن جب میں نے اسے مان لیا، میں اس کا پبلک ریلیشن آفیسر بن گیا- پبلسٹی منیجر بن گیا تو وہ آگے آگے چل پڑا-اب وہ میری طرف دیکھتا تک نہیں-
میں نے کئی مرتبہ اس کا پلو پکڑ کر جھٹکا اس کو متوجہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے مجھ پر ایک ترچھی نظر تک نہ ڈالی-
کبھی ملاقات ہوئی تو اس سے ضرور کہوں گا -
" جناب الله صاحب الله اس قسم کے نہیں ہواکرتے ،آپ فورا اپنی پالیسی بدلیں-"
لوگوں میں آپ کی ریپوٹیشن متاثر ہو رہی ہے "
چلو تمہیں ایک اور کام کی بات بتاتا ہوں-
کبھی زندگی میں زیادہ الله الله نہ کرنا اگر اس نے چھبا ڈال لیا تو پھر کہانی ختم ، دنیا رہنے کے قبل نہیں رہے گی-
درمیانی درجے کی مسلمانی سے بڑھ کر دنیا میں کوئی خوش قسمتی نہیں ہوتی-