ذرا مسکرائیے
zara muskaraye.jpg
.۔1باپ(بیٹے سے) :محمود ، آپ رات کو کتنے بجے سوئے تھے؟بیٹا:ابو ، میں رات دو بجے تک پڑھائی کررہا تھا۔امتحان سر پر ہیں نا۔باپ: لیکن بیٹا، رات دس بجے تو بجلی چلی گئی تھی۔بیٹا: ابو، میں پڑھائی میں اتنا مصروف تھا کہ بجلی کے جانے کا پتہ ہی نہیں چلا۔
۔.2باپ (اپنے سست بیٹے سے)میں نے آپ کے لئے ایک اچھا سا انتظام کر دیا ہے، ہر چیز بٹن دباتے ہی سامنے حاضر ہو جائے گی ۔ بٹن دباتے ہی کھانا مل جائیگا، بٹن دباتے ہی پانی سامنے آ جائے گا،بٹن دباتے ہی کپڑے مل جائیں گے......
بیٹا: جلدی سے: لیکن ابو، یہ بٹن کون دبائے گا؟
۔.3استاد شاگرد سے : بیٹا ، آپ کے ابو نے میرے لئے جو آٹھ سیب بھیجے تھے ،میںان کا شکریہ ادا کرنے آپ کے گھر آئوں گا۔ ابو کو بتا دینا۔
شاگرد: جی سر ، ضرور اطلاع کر دوں گا۔لیکن اگر آپ آٹھ کی بجائے بارہ سیبوں کا شکریہ کاادا کردیں تو میں بھی آپ کا ممنون رہوں گا!
۔.4ماں (بیٹی سے): مجھے جلدی پانی پلائو، میں مری جا رہی ہوں۔
بیٹی : امی، میں بھی آپ کے ساتھ مری جائوں گی۔پانی راستے میں پی لیں گے۔
۔.5ماں (بیٹے کو آواز دیتے ہوئے) ، نیچے آ جائو، اندھیرا پھیل رہا ہے۔اور آپ چھت پر کر کیا رہے ہو؟
بیٹا: امی جان ،چاند دیکھ رہا ہوں۔
ماں: بہت دیر ہو گئی ہے، آپ بھی نیچے آ جائو اور چاند سے کہو کہ وہ بھی اپنے گھر چلاجائے۔